حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عباس شومان کے کہا: اس سال عید الاضحی میں قربانی کرنے کے بجائے اس قربانی کے پیسے ان فقراء میں تقسیم کیے جا سکتے ہیں جو کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
الازہر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر عباس شومان نے مزید کہا: کرونا وائرس کے دوران ممکن ہے قربانی خریدنا یا اسے ذبح کرنا مشکل ہو کرونا وائرس میں مبتلا ہونے یا اس کے پھیلنے کا باعث بنے ۔اس لیے جائز ہے کہ قربانی کی رقم ان فقراء کو دی جائے جو کرونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا: شاید کرونا سے متاثرہونے والوں کو ادویات اور علاج معالجے کے لئے قربانی سے زیادہ پیسوں کی ضرورت ہو۔
عباس شومان نے کہا: قربانی کی رقم سے جس قدر زیادہ فقراء پر خرچ کیا جائے اتنا ہی زیادہ وہ رقم خرچ کرنے والے کے لیے اجر و ثواب کا باعث بنے گی۔